جامعہ اسلامیہ ہندوستان کا ایک موقر معروف ادارہ ہے جس کی تعلیم اور اس کا نظم و نسق ملک بھر میں ایک مثالی حیثیت رکھتا ہے، جامعہ نے اپنی سو سالہ مبارک و مسعود زندگی میں ہزارہا طالبانِ علومِ نبوت سے سیراب کرکے ایک ایسا کارنامہ انجام دیا ہے جس نے اسے اس کے ہم عصر اداروں میں ایک ممتاز مقام عطا کردیا ہے، یہ ہی وجہ ہے کہ جامعہ میں ہر سال داخلہ کے خواہشمند مہمانانِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد ہمیشہ معمول سے زیادہ رہتی ہے جن میں سے بڑی تعداد کو اسباب و ذرائع اور قیام کی سہولت کے فقدان کے سبب بادلِ ناخواستہ واپس لوٹانا پڑتا ہے جس سے جہاں ان مہمانانِ (رسول صلی اللہ علیہ وسلم) کی دل شکنی ہوتی ہے وہیں ذمہ دارانِ جامعہ کو بھی انھیں واپس کرنے کی … اٹھانا پڑتی ہے جو بہرحال ہم سب کے لیے باعثِ رنج و ملال ہے، اس لیے اربابِ جامعہ نے محض اللہ تعالیٰ کے فضل پر توکل کرتے ہوئے مندرجہ ذیل منصوبہ تیار کیا ہے جو مخیر حضرات کے تعاون کا طالب ہے
چونکہ طالبانِ علومِ نبوت میں چھوٹے بڑے ہر عمر کے طلبا ہوتے ہیں اس لیے تربیتی نقطۂ نظر سے ضروری ہے کہ چھوٹی عمر کے طلبا کو بڑی عمر کے طلبا سے علاحدہ رکھا جائے اس کے لیے ایک علاحدہ سے دارالتربیت کی تعمیر کا منصوبہ ہے، جس میں چھوٹے بچوں کی تعلیم کے ساتھ ان کی اقامت گاہوں کا بھی نظم زیرِ تجویز ہے اس پوری عمارت کا تخمینہ تقریبا … ہے۔
جامعہ میں داخلہ ہونے والے طلبا کی تعداد میں ہر سال اضافہ ہی ہورہا ہے جس کی وجہ سے موجودہ دومنزلہ دارالاقامہ قدیم و جدید بالکل ناکافی ہوگیا ہے اس لیے اربابِ جامعہ نے بڑے سائز کے پچاس کمروں پر مشتمل ایک نئے دارالاقامہ کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے جس کا تخمینۂ صرف ڈھائی کروڑ ہے۔
ہزاروں کی تعداد میں جامعہ میں اقامت پذیر طلبا میں ہر روز درجنوں کی تعداد میں طلبا مختلف امراض کا شکار ہوکر صاحبِ فراش ہوجاتے ہیں اور چونکہ تاحال درسگاہوں اور اقامت گاہوں کا علاحدہ علاحدہ انتظام ممکن نہیں ہوسکا ہے اس لیے ایک دارالمرضیٰ کی تعمیر کی اشد ضرورت ہے جس کا تخمینۂ صرف …… ہے۔
جامعہ اپنی کیفیت و کمّیت کے لحاظ سے عظیم وسعت کا حامل ہے جس کی زیارت و اعانت کے لیے ہر روز ایک بڑی تعداد میں مہمانانِ کرام کی آمد رہتی ہے جن کے مناسب قیام کے لیے ایک م ہمان خانہ کی تعمیر کی سخت ضرورت ہے جس کا تخمینۂ صرف …… ہے۔
جامعہ ہٰذا میں اس وقت ایک ہزار سے زائد مہمانانِ (رسول صلی اللہ علیہ وسلم) کا ہمہ وقت قیام رہتا ہے، ان کے لیے جہاں قیام و طعام کی ضرورت ہے وہیں بیت الخلاء اور غسل خانوں کی بھی ضرورت ہے، اس کے لیے اربابِ جامعہ نے نئے تیس بیت الخلاء اور تیس غسل خانوں کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے جن پر تعمیر تخمینہ …… روپے ہے۔
مہمانانِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک اور اہم ضرورت درستی کتابوں کی فراہمی
جامعہ ہٰذا میں ہر سال مہمانانِ (رسول صلی اللہ علیہ وسلم) کی روز افزوں تعداد کی وجہ سے ان کے لیے درسی کتابوں کی فراہمی ایک بڑا مسئلہ سامنے آرہی ہے، تعلیم کے لیے کتابیں وقف کرنا صدقۂ جاریہ ہے، حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا پاک ارشاد ہے کہ انسان کے لیے تین عمل ایسے ہیں جن کا اسے مرنے کے بعد بھی ثواب ملتا رہتا ہے جن میں سے ایک علم نافع بھی ہے جس میں مہمانانِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کے کتابوں کی فراہمی بھی شامل ہے اس لیے یہ مد آپ کے تعاون کی خصوصی طور پر توجہ کی محتاج ہے اپنی طرف سے اپنے مرحوم والدین اور اعزا و اقربا کی طرف سے کتابوں کا ہدیہ مہمانانِ (رسول صلی اللہ علیہ وسلم) کے لیے عنایت فرمائیں اور تاقیامت علم نافع کے اجر کی بشارت کے مستحق بنیں۔
اس وقت جامعہ کو قرآن و حدیث کا علم حاصل کرنے والے مہمانانِ (رسول صلی اللہ علیہ وسلم) کے لیے حسبِ ذیل کتب کی ضرورت ہے
دورۂ حدیث شریف ۵۰ سیٹ تخمینہ : ایک لاکھ روپے
سالِ پنجم ۵۰ سیٹ تخمینہ: ایک لاکھ روپے
سالِ چہارم۵۰ سیٹ تخمینہ: ۷۵ ہزار روپے
سالِ سوم ۵۰ سیٹ تخمینہ: ۵۰ ہزار روپے
سالِ دوم ۱۰۰ سیٹ تخمینہ: ۵۰ ہزار روپے
سالِ اوّل ۱۰۰ سیٹ تخمینہ: ۴۰ ہزار روپے
حصولِ اجر کے شائقین کے لیے یہ ایک اچھا موقع ہے، اِنَّ اللّٰہَ لَا یُضِیْعُ اَجْرَا الْمُحْسِنِیْنَ