شعبہ جات جامعہ
جامعہ کے شعبہ جات کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے
- (۱) تعلیمی شعبہ جات ۔
- (۲) انتظامی شعبہ جات ۔
- (۳) مالی شعبہ جات ۔
- (الف) تعلیمی شعبہ جات
: تعلیمی شعبہ جات کے ضمن میں حسبِ ذیل شعبہ جات ہیں
- (۱)شعبۂ عربی: اس شعبے میں نحومیر و میزان
الصرف سے لے کر
دورۂ حدیث شریف تک کی تعلیم کا نظم ہے۔ اگرچہ درس کی کتابیں تقریباً سب عربی میں میں مگر
ذریعۂ تعلیم اردو ہے، اس شعبے کا نصاب چھ سال کا ہے۔
- (۲) شعبۂ فارسی: اس شعبے میں زبانِ فارسی کی
تعلیم حمد
باری سے لے کر بوستاں تک کا انتظام ہے۔ اس شعبے کا نصاب تین سال کا ہے۔ فارسی کا یہ سہ سالہ
نصاب پرائمری درجات کے ساتھ پورا کرایا جاتا ہے۔
- (۳)شعبۂ تجوید و قرأت: اس شعبے میں طلباء
عربی و فارسی کو
لازمی مضمون کے طور پر قواعد کی مشق کرائی جاتی ہے ساتھ ہی فنِ تجوید کی کتابیں بھی پڑھائی
جاتی ہیں۔ اس لازمی مضمون میں شامل ہوئے بغیر کسی طالبِ علم کو سندِ فراغت نہیں دی جاتی، اس
شعبہ کا نصاب دو سالوں پر مشتمل ہے۔
- (۴) شعبۂ حفظ قرآن شریف: اس شعبے میں کلام
اللہ شریف حفظ
کرنے والے بچّے داخل ہوتے ہیں، اس شعبے کا نصاب زائد از زائد تین سال تک رکھا گیا ہے۔
- (۵) شعبۂ تعلیم ابتدائی و قرآن شریف ناظرہ:
اس شعبے میں
بچّوں کی قواعد نورانی سے لے کر قرآن شریف ناظرہ تک کی تعلیم کا انتظام ہے، اس شعبے کا
نصاب زائد از زائد دو سال مقرر ہے۔
- (۶) شعبۂ پرائمری: اس شعبے کو دو حصوں:
اپرپرائمری اور
لوور پرائمری میں تقسیم کرکے اول حصے کو جس کا نصاب تین سال کا ہے، شعبۂفارسی کے ساتھ پورا
کرایا جاتا ہے اور دوسرا حصہ جس کا نصاب دو سال کا ہے، شعبۂ تعلیم قرآن شریف ناظرہ اور
شعبۂ تعلیم قرآن شریف حفظ کے ساتھ پورا کرایا جاتا ہے۔
- (۷) شعبۂ تمرین عربی: اس شعبے میں طلبا کو
عربی بول چال
سکھانے کا نظم ہے۔
- (۸) دارالافتاء: اس شعبے سے مختلف مقامات سے
آنے والے
سوالات پر فتوے دیے جاتے ہیں اور شریعتِ مطہرہ کی روشنی میں امتِ مسلمہ کی رہنمائی کی جاتی
ہے۔
- (۹) شعبۂ افتاء: اس شعبے کا نصاب دو سالہ
رکھا گیا ہے جس
کے ذریعے افتاء کی تعلیم دی جاتی ہے جس میں فتویٰ نویسی اور تدریب افتاء بھی شامل ہیں۔
- (ب) انتظامی شعبہ جات
: انتظامی شعبہ جات کے ضمن میں مندرجہ ذیل شعبہ جات ہیں
- (۱) کتب خا نہ: اس شعبے میں درسی و غیر درسی
کتب کا عظیم ذخیرہ محفوظ ہے جس میں سے تمام طلبا و اساتذۂ کرام کو مستعار کتابیں دی جاتی
ہیں۔ الحمدللہ اس وقت جامعہ کے کتب خانے میں اکیس ہزار سے زائد مختلف علوم و فنون کی درسی و
غیر درسی کتابیں موجود ہیں، کتب خانہ کو جامعہ کے اولین مہتمم معمارِ جامعہ حضرت الاستاذ
مولانا حشمت علی قدس سرہٗ کے نام سے موسوم کیاگیا ہے۔
- (۲) مطبخ: یہ ایک مستقل شعبہ ہے جو بارہ مہینے
جاری رہتا ہے، اس میں مقیمین جامعہ کے لیے کھانا تیار ہوتا ہے۔ روزانہ دونوں وقت میں
تقریباً دو ہزار طلبا کا کھانا تیار ہوتا ہے جو مستحق طلبا کو مفت دیا جاتا ہے نیز جو
مستطیع طلبا قیمتاً کھانا لیتے ہیں ان سے کوئی نفع نہیں لیا جاتا بلکہ اصل لاگت ہی ان سے
وصول کی جاتی ہے۔
- (۳) تعمیرات: جامعہ کی نئی عمارتوں کی تعمیر
نیز پرانی عمارتوں کی مرمّت اس شعبے کے وظائف میں داخل ہے۔
- (۴) دارالمطالعہ: اس شعبے میں طلبا کے مطالعے
کے لیے اخبارات، رسائل اور ضروری کتب کا انتظام ہے۔ اس میں مختلف اوقات میں طلبا مطالعے کے
ذریعے اپنے علم میں اضافہ کرتے رہتے ہیں۔
- (۵) دارالاقامہ: اس شعبے کے ذریعے دارالاقاموں
میں رہنے والے طلبا کی جائے رہائش کی باقاعدہ تنظیم اور ان کی اخلاقی نگرانی کی جاتی ہے۔
- (۶) تنظیم ابنائے قدیم: اس شعبے کے ذریعے
ابتدا سے اب تک جتنے طلبا جامعہ سے فارغ ہوکر نکلے ہیں ان کی تنظیم کی جاتی ہے اور ان کی ان
خدمات کو جو وہ مختلف میدانوں میں انجام دے رہے ہیں، ریکارڈ رکھا جاتا ہے۔
- (۷) متفرقات: اس شعبے کے ذریعے جامعہ میں
صفائی، آب رسانی، حوائجِ ضروریہ، ضروریاتِ مسجد اور پورے جامعہ میں روشنی وغیرہ کا انتظام
کیا جاتا ہے۔
- (۸) شعبۂ نشر و اشاعت: اس شعبے سے جامعہ کے
سلسلے میں ذمہ دارانہ اعلانات نیز اس کی ضروریات کے اظہار وغیرہ کی نشر و اشاعت کا انتظام
کیا جاتا ہے۔
- (۹) شعبۂ تبلیغ: اس شعبے سے ملک کے مختلف
حصوں میں مبلغین حضرات روانہ کیے جاتے ہیں تاکہ لوگوں کو اسلام کی صحیح تعلیمات سے روشناس
کرائیں۔ یہ حضرات منظم پروگراموں کے تحت بھیجے جاتے ہیں۔
- (۱۰) شعبۂ ورزش: اس شعبے کا موضوع طلبا کی
جسمانی ورزش کا انتظام ہے تاکہ تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی عام جسمانی تندرستی بھی برقرار ہے۔
- (۱۱) رحیمیہ لائبریری: یہ طلبائے جامعہ کی
ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز ہے جس کے تحت طلبا تقریر و تحریر اور مناظرے کی مشق کرتے ہیں۔
- (ج) مالی شعبہ جات
: مالی شعبہ جات کے ماتحت حسبِ ذیل شعبہ جات ہیں
- (۱) محاسبی: اس شعبے میں جامعہ کی آمدنی و
خرچ کا تفصیلی حساب رکھا جاتا ہے جس کے بنیادی کاغذات رجسٹر آمدنی، روزنامچہ اور ماہانہ
گوشوارہ ہیں۔ تمام حسابات ہر سال باضابطہ آڈٹ کرائے جاتے ہیں۔
- (۲) شعبۂ اوقاف و جائیداد: اس شعبے میں جامعہ
کے نام جس قدر جائیدادیں سکنائی و صحرائی وقف کی گئی ہیں یا کی جاتی رہتی ہیں، ان تمام کا
تفصیلی حساب رکھا جاتا ہے۔
- (۳) شعبۂ سفراء: اس شعبے کے ماتحت تحصیل
سرمایہ کے لیے سفرا ہیں جو ملک کے مختلف حصوں میں حلقہ وار پھیل کر جامعہ کے لیے چندہ وصول
کرتے ہیں۔
- (۴) دارالاہتمام: ان تمام شعبہ جات پر خواہ وہ
تعلیمی ہوں یا انتظامی و مالی آخری مرکزی ادارہ اہتمام ہے جس سے ہر شعبے کے لیے تجاویز
واحکام نافذ ہوتے ہیں۔
اس طرح جامعہ کا نظام کل ۲۴ شعبوں پر منقسم ہے جن میں سے ہر ایک
شعبہ ایک مستقل ادارہ کی حیثیت رکھتا ہے جس کا عملہ اور ذمہ دار انچارج الگ الگ ہوتے ہیں۔